Monday 12 January 2015

پاکستانی اداکارحمزہ علی عباسی کا سٹیٹس معاملہ ، فیس بک نے ’اعتراف‘ کرلیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے پاکستانی ماڈل و اداکار حمزہ علی عباسی کے فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو پر حملے اور اظہارِ رائے کی آزادی کے حوالے سے شیئر کیے گئے فیس بک سٹیٹس کو ہٹائے جانے کو ایک ’غلطی‘قرار دے دیا 
تفصیلات کے مطابق اس مبینہ غلطی کا اعتراف خود فیس بک کے بانی اور سی ای او مارک زکر برگ نے کیا۔ حمزہ علی عباس کے سٹیٹس کو ہٹانے سے متعلق سوال کے جواب میں زکربرگ کاکہناتھاکہ سٹیٹس شاید ہٹایانہیں گیابلکہ ٹیم سے غلطی ہوئی ہے اور اپنے اس کمنٹ میں فیس بک کے گلوبل آپریشنز اور میڈیا پارٹنر شپ کے نائب صدر جسٹن اوسوفسکی کو ٹیگ کیاہے ۔
یاد رہے کہ پاکستانی ماڈل و اداکار حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ فیس بک انتظامیہ نے ان کی پروفائل کو ڈی ایکٹیویٹ کرکے ان کا وہ سٹیٹس ہٹا دیا ہے جس میں انھوں نے فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو کے پیرس میں واقع دفتر پر حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کی مذمت کی تھی۔انہوں نے لکھاتھاکہ جب کوئی حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو خون کھول اٹھتا ہے تاہم اس سے کسی فرد کو یہ حق حاصل نہیں ہوتا کہ وہ کسی کو قتل کرے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مغرب کو اپنی اظہار رائے کی آزادی کی تعریف کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے، دوسری صورت میں دوبلین سے زائد مسلمان آبادی میں سے کوئی بھی اٹھے گا اور ناحق قتل شروع کردے گا۔
یادرہے کہ چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 ءمیں توہین آمیز خاکے شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا جبکہ رواں ماہ اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی۔
ڈان نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے حمزہ علی عباسی کاکہناتھاکہ وہ کافی دیر تک فیس بک پر لاگ ان ہونے کی کوشش کرتے رہے لیکن ناکام رہے ، ہیکنگ کا شبہ ہوالیکن فیس بک کی جانب سے موصول ای میل میں بتایاگیاکہ سٹیٹس ڈیلیٹ کر کے میرا اکاو¿نٹ عارضی طور پر بلاک کردیا گیا۔ خوشی ہے کہ یہ معاملہ زکربرگ تک پہنچا ہے اور اس سے وہ مسئلہ اجاگر ہوا جس کی طرف نشاندہی کرنا مقصود تھا۔

No comments:

Post a Comment