پاکستانی شہریوں کی انٹرنیٹ عادات کے بارے میں عالمی میڈیا کاشرمناک پراپیگنڈا،حقیقت سامنے آگئی
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چند دن قبل انٹرنیٹ اور مغربی میڈیا میں ایک رپورٹ کے حوالہ سے یہ خبر پھیلائی گئی کہ انٹرنیٹ پر فحش مواد تلاش کرنے والے ممالک میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے جبکہ اس فہرست میں دیگر نمایاں ممالک بھی مسلمان ہیں اور ان میں سے بیش تر کا تعلق مشرق وسطیٰ سے ہے۔
یہ جھوٹی خبر Solon اور Mic جیسے ناشرین نے پھیلائی اور بدقسمتی سے ہمارے کئی صف اول کے انگریزی اور اردو اخبارات نے بغیر کسی تحقیق کے ہی اس خبر کو شائع کیا جو عالمی پیمانے پر وطن عزیز کے خلاف سازش ہے اور جس کا مقصد محض پاکستان کو بدنام کرنا ہےں
اس رپورٹ کے مطابق فحش مواد کی تلاش میں پاکستان پہلے نمبر پر، دوسرے پرمصر، چوتھے پر ایران، پانچویں پر مراکش، ساتویں پر سعودی عرب اور آٹھویں پر ترکی ہے۔ اس گمراہ کن پراپیگنڈے کا راز ایک حالیہ تحقیق نے فاش کر دیا ہے جو کہ ویب سائٹ Propakistan.pk کی طرف سے کی گئی ے اور انٹرنیٹ پر باآسانی دستیاب ہے۔ اس تحقیق کے مطابق پاکستان سے کی جانے والی سرچ میں استعمال ہونے والے الفاظ کو جان بوجھ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے حالانکہ یہ الفاظ جنسی مواد کی سرچ کے حوالے سے انتہائی معمولی حیثیت رکھتے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ Sex سے متعلقہ کی ورڈز (اہم الفاظ) کی تلاش میں دنیا کے نمایاں ترین ممالک بالترتیب پاپوا گنی، ٹرینی ڈاڈ اینڈ ٹوبیگو، سولومن آئی لینڈز، بھارت، فجی، جنوبی افریقہ اور پاکستان ہیں، یعنی پاکستان ساتویں نمبر پر ہے نا کہ پہلے پر، (یہ فہرست 2004ءسے لے کر اب تک کی سرچ کی بنیاد پر بنائی گئی ہے اور گوگل کے اصل حقائق پر مبنی ہے۔ اسی طرح الفاظ ”Gay Sex“(ہم جنس پرستی) کی تلاش کے لحاظ سے نمایاں ممالک کمبوڈیا، فجی، لاڈس، ویت نام، فلپائن، گائبانہ اور سری لنکا ہیں۔ ان حقائق کی روشنی میں آپ خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ کیا پاکستان انٹرنیٹ پر فحش مواد کی سرچ میں سب سے آگے ہیں، اور کیا سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کے بڑے اور اہم مسلمان ملک اس فہرست میں نمایاں جگہ رکھتے ہیں؟ افسوس کی بات یہ ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ ہمارا اپنا میڈیا بھی اس سازش کو پھیلانے میں مصروف ہے۔ آپ اس ضمن میں مزید معلومات Propakistani.pk ویب سائٹ پر حاصل کر سکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment