Wednesday 14 January 2015

شادی کرنے والے جوڑوں کی شرمناک خواہشات کی تکمیل کے لیے برطانیہ میں قانون زیر بحث

لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں شادی کو ایک سنجیدہ کام کی بجائے محض ہنسی مذاق بنا لیا گیا ہے اور پہلے ہم جنسی پرست شادیوں کی اجازت دی گئی جبکہ اب ایک نئے قانون پر غور کیا جا رہا ہے جس کے مطابق شادی کی تقریب میں دولہا دلہن سمیت سب کو برہنہ ہو کر شامل ہونے کی اجازت ہو گی۔ 
سیکرٹری انصاف کرس گریلگ نے گزشتہ روز ایک مضمون شائع کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ غیر مذہبی گروپوں کی کثیر تعداد شادی کروانے کے عمل کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتی ہے۔ ان گروپوں میں کاروباری ادارے، سیاسی و غیر سیاسی جماعتیں اور بعض مشکوک ادارے بھی شامل ہیں۔ نئے قانون کے مطابق شادی چرچ کے علاوہ کسی بھی جگہ منعقد کی جا سکتی ہے بشرطیکہ اسے درست طور پر رجسٹر کروایا جائے۔
اخلاق باختہ روایت کی مقبولیت میں حیران کن اضافہ ،دنیا بھرکی ٹرینوں میں شرمناک مناظر ،جاننے کیلئے کلک کریں
نئے قانون کے مطابق دولہا اور دلہن سمیت تمام مہمانوں کو بھی اجازت ہو گی کہ وہ برہنہ حالت میں شادی کی تقریب میں شامل ہوں۔ سیکرٹری انصاف کا کہنا ہے کہ برہنہ شادیوں کی صورت میں یہ مسئلہ سامنے آ سکتا ہے کہ دولہا کے قریبی ترین دوست کو سمجھانا پڑے کہ وہ انگوٹھی کہاں رکھے جبکہ پادری کا برہنہ ہو کر شادی کی رسوم ادا کرنا ایک اور نازک مسئلہ ہو گا۔

No comments:

Post a Comment