Thursday 15 January 2015

دنیا کی تاریخ میں 50 ارب روپے کی چوری جس کا آج تک سراغ نہ ملا

بوسٹن (نیوز ڈیسک) دنیا میں بہت بڑی بڑی چوریاں ہوئی ہیں لیکن امریکہ کے میوزیم میں جو چوری ہوئی وہ دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی چوری ہے اور اس کی داستان اس قدر دلچسپ ہے کہ پڑھنے والے بہت حیران ہوتے ہیں۔ اس چوری میں 13 پینٹنگز جن کی مالیت 500 ملین ڈالر (50 ارب روپے) بتائی جاتی ہے چوری کی گئیں۔
سعودیہ چوری مارچ 1990ءمیں بوسٹ کے Isabella Stewart Gardnes Museum میں کی گئی جس میں چور آرٹ کے اعلیٰ شاہکار اور فن پارے لے اڑے۔ یہ چور پولیس والوں کا روپ دھار کر آئے اور چوکیدار پر قابو پاکر میوزیم کے اندر داخل ہوئے اور اسے باندھ کر اپنی واردات شروع کی۔ نامعلوم چوروں نے 13 شاہکار پینٹنگز چوری کیں، یہ تصاویر معروف پینٹرز Vermer, Rembrandt, Manet اور Gegasکی تھیں جبکہ ان کی مالیت 500 ملین ڈالر (50 ارب روپے) بتائی جاتی ہے۔ یہ دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی چوری ہے۔ چور بڑے آرام سے یہ پینٹنگز لے کر فرار ہوگئے اور ابھی تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ گزشتہ سال اس چوری کے 23 سال ہونے پر ایف بی آئی نے اپنی خفتگی مٹانے کی غرض سے یہ اعلان کیا کہ ان چوروں کے بارے میں کافی کچھ علم ہوچکا ہے۔ امریکی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کا تعلق امریکی علاقے نیو انگلینڈ اور وسط اوقیانوس کی ریاستوں سے ہے لیکن اس کے بعد سے ابھی تک ان چوروں کے بارے میں کوئی بھی بات نہیں کی گئی۔
ایف بی آئی نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے ایک ویب سائٹ بھی بنادی ہے تاکہ چوروں کے بارے میں علم ہوسکے اور اسی طرح ریاست کینٹیکٹ اور فلاڈیلفیا میں بڑے بڑے بورڈز بھی لگائے گئے ہیں تاکہ چوروں کا سراغ مل سکے لیکن یہ تمام باتیں ایک کارروائی سے آگے نہیں بڑھ سکیں اور آج بھی نہ تو ان پینٹنگز کا کوئی سراغ ملا اور نہ ہی چور پکڑے گئے۔

No comments:

Post a Comment