Thursday 15 January 2015

درندے کی وحشیانہ حرکت، خاتون سے جنسی زیادتی کے مناظر براہ راست انٹرنیٹ پر نشر کردئی

لندن (نیوز ڈیسک) سمانتھا ملز نامی 35 سالہ برطانوی خاتون نے میڈیا کے سامنے اپنی ازدواجی زندگی کے حوالے سے لرزہ خیز انکشافات کئے ہیں۔ مس ملر کو ان کے سابقہ بوائے فرینڈ نے ایک لمبے عرصے تک جنسی تشدد کا نشانہ بنایا اور دو سال قبل اسے عدالت نے ساڑھے سترہ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 
سمانتھا کے مطابق مجرم جانسٹن کے ساتھ گزرا وقت کسی ڈراﺅنی فلم کی طرح محسوس ہوتا ہے۔ دونوں کے مابین تعلقات کا آغاز 2006ءمیں ہوا تھا لیکن جب مس ملز نے اس کے ساتھ رہنا شروع کیا تو گویا اس نے انہیں قیدی بنا لیا۔ ان کے مطابق ایک مرتبہ وہ سو کر اٹھی تو جانسٹن ان کے اوپر تھا اور سامنے ہی لیپ ٹاپ بھی پڑا ہوا تھا۔ جانسٹن نے بتایا کہ کمپیوٹر ایک چیٹ روم سے منسلک ہے اور لوگ دیکھ رہے ہیں ۔
سمانتھا اس وقت حاملہ تھی جس نے بھاگنے کی کوشش کی تو جانسٹن نے اس پر مکے برسائے اور اس کا ریپ کر دیا۔ مزیدیہ کہ اکثر اسے کھانا نہیں کھانے دیا جاتا تھا اور چاقو کی نوک پر اسے شرمناک حرکات پر مجبور کیا جاتا تھا۔ سمانتھا کے مبہم پر جگہ جگہ سگریٹ کھانے کے نشانات بھی موجود ہیں۔ بالآخر 2008ءکے آخر میں سمانتھا گھر سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئی اور سیدھی پولیس سٹیشن پہنچی ۔ اس کے بعد 18 ماہ خواتین کے حفاظتی کیمپ میں گزارے۔
ایک سالہ بچے کی دبئی میں لاٹری لگ گئی ، قسمت سنور گئی 
ابتدائی طور پر پولیس کا کہنا تھا کہ کارروائی کیلئے ثبوت ناکافی ہیں تاہم دو سال بعد ایک خاتون جانسٹن کے خلاف اسی قسم کی شکایت لے کر آئی تو جانسٹن کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے خلاف تمام الزاما ت سچ ثابت ہوئے اور ججوں نے متفقہ طور پر اسے سزا سنائی۔ سمانتھا کے مطابق اب وہ اپنی کہانی میڈیا کے سامنے بیان کر رہی ہے تاکہ اپنے ہمسفر کے ہاتھوں تشدد کی شکار خواتین کا حوصلہ بڑھے اور وہ بھی برداشت کرنے کی بجائے پولیس کے پاس جائیں۔ اس کی زندگی تو تباہ ہو گئی ہے لیکن مزید خواتین کے ساتھ یہ نہیں ہونا چاہئے۔

No comments:

Post a Comment