Friday 16 January 2015

برطانیہ میں شرمناک سکول کھولنے کا منصوبہ

لندن (نیوز ڈیسک) بعض افراد قدرتی طور پر ہی جنس مخالف کی بجائے اپنی ہی جنس میں کشش محسوس کرتے ہیں یا کچھ ایسے ہوتے ہیںجو جنس کی تبدیلی ضرور قدرتی طور پر محسوس کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ مسائل اور احساسات قدرتی طور پر پائے جاتے ہیں مگر ان مسائل کے شکار بچوں کو اپنے ساتھیوں کی طرف سے شدید منفی رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ برطانیہ میں LGBT کہلانے والے ایسے بچوں کیلئے پہلی دفعہ ایک خصوصی سکول قائم کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا ہے۔

منفی مسائل کے شکار بچون کیلئے کام کرنے والے گروپ LGBT Youth North West کا کہنا ہے کہ انہیں سکول کی تعمیر کیلئے حکومتی محکمہ تعلیم کی طرف سے فنڈز مل چکے ہیں اور زمین خریدنے کے معاملات بھی طے پاچکے ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ LGBT بچوں کو دیگر بچے اس قدر تضحیک اور بدسلوکی کا نشانہ بناتے ہیں کہ ان کیلئے نارمل طرز زندگی اور تعلیم جاری رکھنا ناممکن ہوجاتا ہے۔ اس سلسلہ میں 14 سالہ بچی الزبتھ لووے کی مثال بھی دی گئی ہے جس نے محض اس وجہ سے خود کشی کرلی کہ وہ خوفزدہ تھی کہ اس کے والدین اس کی تبدیلی جنس کی ضرورت کے متعلق جان کر اسے دھتکار دیں گے۔ ادارے کی ڈائریکٹر امیلیالی کہتی ہیں کہ انہوں نے نیویارک کے ہاروے ملک سکول کا مطالعہ کیا ہے اور اس کی کامیاب مثال کو سامنے رکھتے ہوئے ایسا ہی سکول برطانیہ میں قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح پہلے سے مسائل کے شکار بچے معاشرے سے مزید الگ تھلگ ہوجائیں گے۔

No comments:

Post a Comment