برمنگھم (نیوز ڈیسک) شہد کتنے عرصے تک محفوظ رہ سکتا ہے؟ اس کا جواب ہمیں اس بات سے مل سکتا ہے کہ جب ماہرین آثار قدیمہ نے مصر میں ہزاروں سال پرانے مقبرے کھودے تو ان میں شہد کے مرتبان بھی ملے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ان میں موجود شہد ایسا تازہ تھا کہ چند دن پہلے اتارا گیا ہو۔
آخر وہ کیا چیز ہے جو شہد کو اتنے طویل عرصہ تک محفوظ رکھتی ہے؟ دراصل یہ متعدد چیزیں ہیں جن میں سے پہلی یہ ہے کہ شہد میں نمی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس میں جراثیم زندہ نہیں رہ سکتے۔ شہد کی مکھیاں جب پھولوں سے نیکٹر چوستی ہیں تو اس میں 60 سے 80 فیصد تک پانی ہوتا ہے مگر مکھیاں اپنے پروں سے ہوا دے کر یہ پانی خشک کرتی ہیں۔ مکھیوں کے معدے میں Glucese Oxidase نامی انزائم ہوتا ہے جو نیکٹر کے ساتھ مل کر ہائیڈروجن پر آکسائیڈ پیدا کرتا ہے، جس کی وجہ سے اس میں طبی خصوصیات پیدا ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح شہد تیزابی خاصیت رکھتا ہے اور اس کی pH کا لیول 3 سے 4.5 ہوتا ہے۔ اس تیزابی ماحول میں جراثیم زندہ رہنے کا تصور نہیں کرسکتے۔ ایک اہم بات یہ ہے کہ شہد نمی جذب کرلے تو اس کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے، اس لئے اسے جار میں بند کرکے رکھیں۔ واضح رہے کہ مصر میں ہزاروں سال قبل محفوظ کیا گیا شہد اسی لئے تروتازہ رہا تھا کہ اسے صاف ستھرے مرتبانوں میں اچھی طرح بند کرکے محفوظ کیا گیا تھا۔
آخر وہ کیا چیز ہے جو شہد کو اتنے طویل عرصہ تک محفوظ رکھتی ہے؟ دراصل یہ متعدد چیزیں ہیں جن میں سے پہلی یہ ہے کہ شہد میں نمی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس میں جراثیم زندہ نہیں رہ سکتے۔ شہد کی مکھیاں جب پھولوں سے نیکٹر چوستی ہیں تو اس میں 60 سے 80 فیصد تک پانی ہوتا ہے مگر مکھیاں اپنے پروں سے ہوا دے کر یہ پانی خشک کرتی ہیں۔ مکھیوں کے معدے میں Glucese Oxidase نامی انزائم ہوتا ہے جو نیکٹر کے ساتھ مل کر ہائیڈروجن پر آکسائیڈ پیدا کرتا ہے، جس کی وجہ سے اس میں طبی خصوصیات پیدا ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح شہد تیزابی خاصیت رکھتا ہے اور اس کی pH کا لیول 3 سے 4.5 ہوتا ہے۔ اس تیزابی ماحول میں جراثیم زندہ رہنے کا تصور نہیں کرسکتے۔ ایک اہم بات یہ ہے کہ شہد نمی جذب کرلے تو اس کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے، اس لئے اسے جار میں بند کرکے رکھیں۔ واضح رہے کہ مصر میں ہزاروں سال قبل محفوظ کیا گیا شہد اسی لئے تروتازہ رہا تھا کہ اسے صاف ستھرے مرتبانوں میں اچھی طرح بند کرکے محفوظ کیا گیا تھا۔
No comments:
Post a Comment