Thursday 15 January 2015

گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف روس کا انتہائی قابل تعریف اقدام

ماسکو (نیوز ڈیسک) چند روز قبل گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے فرانسیسی میگزین کے دفتر کے حملے کے بعد مغربی دنیا میں ایک طوفان کھڑا ہوگیا اور اس حملے کو آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا گیا۔ اس کے بعد اس میگزین نے اپنے تازہ شمارے کے سروق پر ایک مرتبہ پھر گستاخانہ خاکہ شائع کیا ہے جس پر دنیا بھر کے مسلمان سراپا احتجاج ہیں تاہم مغربی حکومتیں اس بات کا احساس کرنے کیلئے تیار نہیں کہ اربوں مسلمانوں کیلئے ہر دلعزیز ہستی کے خاکے بنانا آزادی اظہار نہیں بلکہ شدت پسندی کی ایک مثال ہے جس کا مقصد صرف مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا ہے۔
 تاہم اس ماحول میں روسی حکومت نے انتہائی قابل تحسین قدم اٹھاتے ہوئے ملک کے میڈیا ہاﺅسز کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے یہ خاکے شائع کئے تو وہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے اور انہیں بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔ میڈیا اداروں کو موصول ہونے والے خط کی کاپی مقامی اخبار کے ایک ایڈیٹر نے اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر بھی شائع کی ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مذہبی رہنما کے خاکے چھاپنا کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔ اس حوالے سے روسی حکام کا کہنا ہے کہ اس خط کا مقصد میڈیا کو ڈرانا نہیں بلکہ اس بات کا ادراک کرانا ہے کہ قانون کا احترام بے حد ضروری ہے۔

No comments:

Post a Comment