Thursday 15 January 2015

جہاز کے کھانے کا ذائقہ اس قدر خراب کیوں ہوتا ہے؟ سائنس نے جواب دے دیا

لندن (نیوز ڈیسک) اگر آپ اکثر ہوائی سفر کرتے رہتے ہیں تو یقینا کبھی نہ کبھی آپ کو جہاز میں ملنے والا کھانا کھا ر غصہ ضرور آیا ہو گا۔ ہوائی جہازوں کی جانب سے کھانے کے ذائقے کے بارے میں شکایات بے حد عام ہیں تاہم ایک سائنسی تحقیق کے مطابق ضروری نہیں کہ کھانے کے بدذائقہ ہونے میں تمام تر قصور ائیرلائن کا ہی ہو۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز میں بیٹھنے سے قبل آپ اپنی معمول کی سونگھنے اور ذائقہ چکھنے کی حس زمین پر ہی چھوڑ آتے ہیں۔ اوکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر چارلز پیس کا کہنا ہے کہ مشروبات اور کھانے کا ذائقہ ہوا میں زمین کی نسبت واقعی مختلف ہوتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ نمی کا کم ہونا، ہوا کے دباﺅ میں کمی اور جہاز سے آنے والی مسلسل آواز ہے۔ جرمنی کے ”فران ہم انسٹیٹیوٹ فار بلڈنگ فزکس“ کی ایک تحقیق کے مطابق ہوا میں نمی کی کمی اور ہوا کا دباﺅ کم ہونے کے باعث انسان کی نمکین اور میٹھے کھانوں کا ذائقہ چکھنے کی حس میں قریباً 30 فیصد کمی ہو جاتی ہے۔مزید یہ کہ ہوائی سفر کے دوران سونگھنے کی حس میں بھی تبدیلی آتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانے کے ذائقے میں اس کی خوشبو بھی بے حد اہم کردار ادا کرتی ہے۔ لوگ جس کو ذائقہ سمجھتے ہیں، اس میں 80 فیصد خوشبو کا ہوتا ہے۔ تاہم جہاز کے کیبن میں سونگھنے کی حس مکمل طور پر کام نہیں کرتی۔ لہٰذا یہ ایک اور وجہ ہے کہ کھانا بے ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کھانے کی کھٹاس اور مرچیں چکھنے کی حس متاثر نہیں ہوتی۔ ان سائنسی تحقیقات کی روشنی میں کئی ائیرلائنز بھی اپنے کھانے میں عام کھانے سے کئی زیادہ نمک یا چینی استعمال کرتی ہیں۔

No comments:

Post a Comment