Wednesday 14 January 2015

کانگریس نے تارکین وطن کے بارے میں اوبامہ کا آرڈر منسوخ کردیا

واشنگٹن (اظہر زمان، بیورو چیف) نئی کانگریس کے وجود میں آنے اور اس میں صدر اوبامہ کی مخالف ری پبلکن پارٹی کی اکثریت میں اضافے کے بعد وائٹ ہاﺅس اور کانگریس میں جاری محاذ آرائی شدت اختیار کرگئی ہے۔ اس کا پہلا ثبوت آج سامنے آگیا جب ایوان نمائندگان نے غیر قانونی تارکین وطن کو صدر اوبامہ کے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے فراہم ہونے والی سہولتوں کو منسوخ کرنے کا بل منظور کرلیا۔ 237 ارکان نے بل کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 190 ارکان نے اس کی مخالفت میں رائے دی، مخالف ووٹوں میں ری پبلکن پارٹی کے سات ارکان بھی شامل تھے۔
صدر اوبامہ نے نومبر میں ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے تحت 40 لاکھ سے زائد غیر ملکی تارکین وطن کو عام معافی دیتے ہوئے ڈی پورٹ کرنے سے روک دیا گیا تھا۔ دراصل ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کا اخراجات کا بل زیر بحث تھا جس میں امیگریشن سے متعلق فنڈ فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ صدر اوبامہ پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سہولتیں فراہم کرنے والے ان کے ایگزیکٹو آرڈر کے خلاف جو بل بھی منظور ہوا وہ اسے ویٹو کردیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سینیٹ اس بل کے بارے میں کیا رائے دیتی ہے۔
ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایوان نمائندگان کے سپیکر جان بوہنر نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے صدر اوبامہ پر سخت نکتہ چینی کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر اوبامہ جو اقدامات کررہے ہیں وہ قانون اور آئین کی حکمرانی کے سراسر اخلاف ہیں۔ بل منظور ہونے کے بعد ڈیموکریٹک ارکان نے اپنے مخالفوں کو خبردار کیا کہ ہسپانوی نسل کے شہری جن کی غیر قانونی تارکین وطن میں اکثریت ہے آئندہ انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کو اس کی مخالف کارروائیوں پر ضرور سزا دیں گے۔

No comments:

Post a Comment