ے ساتھ اشیائے خوردونوش کا ذخیرہ اور ذاتی باورچی بھی ہوں گے ۔ جبکہ بھارت میں قیام کے دوران اوباما کے ذاتی معالج دن میں کئی بار ان کا طبّی معائنہ بھی کیا کریں گے ۔ امریکی صدر کے معالجین نے متنبہ کیا ہے کہ چونکہ بھارتی دارالحکومت دہلی ایک ’’ غلیظ اور بدترین ‘‘ ماحولیاتی آلودگی کا شکار شہر ہے ، چناچہ 26 جنوری 2015ء کو دہلی کے لال قلعہ سے متصل گراؤنڈ میں بارک اوباما کی کھلے آسمان تلے موجودگی ، ان کی صحت پر مضر اثرات مرتب کرسکتی ہے ۔
بھارتی جریدے دکن کرونیکل کی رپورٹ کے مطابق ، امریکی صدر بارک اوباما اپنی سیکورٹی اور طعام کے حوالے سے میزبان ملک پر اعتبار کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔ اس سلسلے میں سیکورٹی ڈائریکٹرز نے میزبانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ 26 جنوری کی یوم جمہوریہ پریڈ میں بارک اوباما کی شرکت سے 48 گھنٹے قبل ، دہلی کے لال قلعہ ، پریڈ گراؤنڈ اور قرب و جوار کو مکمل طور پر سیل کر دیا جائے ۔ امریکی سیکورٹی پلاننگ کے تحت لال قلعہ آنے والی تمام سڑکوں کو بند کر دیا جائے گا ۔ جن میں رفیع مارگ ، جن پتھ اور مان سنگھ روڈ بھی شامل ہے ۔
ٹیلی گراف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یوم جمہوریہ کی پریڈ میں امریکی صدر کی شرکت کے حوالے سے بھارتی حکام نے 8 ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو پریڈ گراؤنڈ کے ارد گرد تعینات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ جبکہ 10 ہزار اسپیشل آپریشن فورسز کے کمانڈوز اور 500 شارپ شوٹرز کو بھی حساس پوائنٹس پر تعینات کیا جائے گا ۔ تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ اوباما کی تمام سیکورٹی ، امریکی انٹیلی جنس اور صدارتی افسران خود انجام دیں گے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ، امریکیوں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے بعد بھارتی سوم ایوی ایشن کے اعلیٰ حکام نے 23 جنوری سے دہلی شہر میں تمام فلائٹس آپریشن منسوخ کر دئیے ہیں ۔
23 جنوری تا 26 جنوری دہلی کو ’’ نو فلائی زون ‘‘ میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ جبکہ امریکی سیکورٹی حکام نے دہلی میں اوبامہ کی حفاظت کے لیے سیٹلائیٹس کی مدد بھی حاصل کی ہے ۔ امریکی صدر اپنا خصوصی باورچی بھی ساتھ لا رہے ہیں اور تمام قسم کی اشیائے خورونوش اور خام اشیا بھی امریکہ سے مہر بند ڈبوں میں بھیجی جائیں گی ۔ جنہیں اوباما کا خاص بٹلر خود تیار کرے گا ۔ اس ضمن میں یہ بات بھی اہم ہے کہ بھاتی دورے میں تمام کھانوں کی تیاری اور چیکنگ کے لیے ایک خصوصی ’’ مائیکروبائیولوجیکل لیباٹری ‘‘ بھی امریکہ سے ہی ساتھ لائی جا رہی ہے ، جو اوباما کا کھانا تیار ہوجانے کے بعد اس کو چیک کرے گی ۔
اور آفیسرز کے ’’ گرین سگنلز ‘‘ کے بعد ہی اس کو طعام کے لیے امریکی صدر کے آگے رکھا جائے گا ۔ بھارتی جریدے ڈیلی بھاسکر نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی کی طرح اس بار بھی دورۂ بھارت میں امریکی صدربارک اوباما اپنا پانی بھی ساتھ لائیں گے ۔ یعنی بارک اوباما ، بھارت کا دورہ کرکے اپنی ’’ دوستی ‘‘ کا اظہار ضرور کر رہے ہیں ، لیکن وہ میزبانوں پر اعتبار نہیں کرتے ۔ ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جہاں بھارتی اور امریکی سیکورٹی ایجنٹس کی کھٹن آزمائش سامنے ہے ، وہیں امریکی معالجین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ دہلی کی آلودہ فضا میں بارک اوباما بیمار بھی ہوسکتے ہیں ۔
چناچہ امریکی ماہرین کی نگرانی میں بھارتی حکام نے اوباما کی رہائش کے اطراف کے علاقے کی ایک دن میں چار بار فیومی گیشن اور سینی ٹیسن کے احکامات دیئے ہیں ، تاکہ فضا میں پائی جانے والی بو اور آلودگی کو ختم کیا جاسکے ۔ ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ دارالحکومت دہلی کی آلودہ فضا ، اوباما کو اپنا زیادہ تر وقت چھت تلے گزارنے پر مجبور کر سکتی ہے ۔ امریکی سیکورٹی اداروں اور معالجین کے حوالے سے بھارتی جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سیکورٹی متظمین نے اپنے خدشات کا برملا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی سفارش کی ہے کہ امریکی صدر بارک اوباما کو دہلی میں قیام کے دوران اپنے صبح کے تمام افعال اور مصروفیات منسوخ کرنا ہوں گی ۔
دہلی میں صبح کے وقت آلودگی اسقدر زیادہ ہوتی ہے کہ امریکی صدر پھیپڑوں کے انفیکشن کا بھی شکار ہوسکتے ہیں ۔ اس ضمن میں سفارشات پیش کی گئی ہیں کہ صدر اوباما کو دہلی جیسے ’’ گندے شہر ‘‘ میں دو گھنٹوں تک کھلے آسمان تلے بٹھانا ’’ ہیلتھ رسک ‘‘ ثابت ہوگا ۔ ادھر دہلی میں امریکی سفارت خانے کے ماہرین نے بھی انکشاف کیا ہے کہ بھارتی دارالحکومت میں اتنی زیادہ ماحولیاتی آلودگی ہے کہ امریکی سفارت کار بھی صبح کے اوقات میں اپنی مصروفیات کا شیڈول آگے بڑھا دیتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی کی ماحولیاتی صورتحال ’’ بد ترین ‘‘ ہے ۔
جبکہ سفارت خانے نے اوباما کے دورہ بھارت کے حوالے سے نہ صرف جسمانی ، بلکہ ’’ ماحولیاتی سیکورٹی ‘‘ کے بارے میں بھی اپنی سفارشات اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو بھجوا دی ہیں ۔ ڈیلی انڈیا نیوز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی سیکورٹی کے لیے ان کے ساتھ 450 سے زیادہ کمانڈوز اور سیکرٹ ایجنٹس آ رہے ہیں ۔ انہوں نے اوباما کے گرد حفاظتی حصار بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یعنی اوباما کی سیکورٹی کا پہلا اور دوسرا حصار امریکیوں پر مشتمل ہوگا ، اور تیسرے حصار میں موجود میزبان سیکورٹی اہلکاروں کو ابتدائی سیکورٹی زون میں قدم رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
بھارتی جریدے جاگرن پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر بارک اوباما کے دورہ بھارت میں 250 ملین ڈالر یومیہ کی خطیر رقم خرچ ہوگی ۔ جریدے کے مطابق پہلے دورہ بھارت میں 2010ء میں امریکی حکام نے انکشاف کیا تھا کہ اوباما کے دورے میں روزانہ 200 ملین ڈالر خرچ ہوئے ۔ دوسری جانب دہلی کا معروف فائیو اسٹار ہوٹل ’’ آئی ٹی سی موریا ‘‘ مکمل طور پر امریکی سیکورٹی اہلکاروں کے لیے بُک کر لیا گیا ہے ۔
ے ساتھ اشیائے خوردونوش کا ذخیرہ اور ذاتی باورچی بھی ہوں گے ۔ جبکہ بھارت میں قیام کے دوران اوباما کے ذاتی معالج دن میں کئی بار ان کا طبّی معائنہ بھی کیا کریں گے ۔ امریکی صدر کے معالجین نے متنبہ کیا ہے کہ چونکہ بھارتی دارالحکومت دہلی ایک ’’ غلیظ اور بدترین ‘‘ ماحولیاتی آلودگی کا شکار شہر ہے ، چناچہ 26 جنوری 2015ء کو دہلی کے لال قلعہ سے متصل گراؤنڈ میں بارک اوباما کی کھلے آسمان تلے موجودگی ، ان کی صحت پر مضر اثرات مرتب کرسکتی ہے ۔
بھارتی جریدے دکن کرونیکل کی رپورٹ کے مطابق ، امریکی صدر بارک اوباما اپنی سیکورٹی اور طعام کے حوالے سے میزبان ملک پر اعتبار کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔ اس سلسلے میں سیکورٹی ڈائریکٹرز نے میزبانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ 26 جنوری کی یوم جمہوریہ پریڈ میں بارک اوباما کی شرکت سے 48 گھنٹے قبل ، دہلی کے لال قلعہ ، پریڈ گراؤنڈ اور قرب و جوار کو مکمل طور پر سیل کر دیا جائے ۔ امریکی سیکورٹی پلاننگ کے تحت لال قلعہ آنے والی تمام سڑکوں کو بند کر دیا جائے گا ۔ جن میں رفیع مارگ ، جن پتھ اور مان سنگھ روڈ بھی شامل ہے ۔
ٹیلی گراف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یوم جمہوریہ کی پریڈ میں امریکی صدر کی شرکت کے حوالے سے بھارتی حکام نے 8 ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو پریڈ گراؤنڈ کے ارد گرد تعینات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ جبکہ 10 ہزار اسپیشل آپریشن فورسز کے کمانڈوز اور 500 شارپ شوٹرز کو بھی حساس پوائنٹس پر تعینات کیا جائے گا ۔ تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ اوباما کی تمام سیکورٹی ، امریکی انٹیلی جنس اور صدارتی افسران خود انجام دیں گے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ، امریکیوں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے بعد بھارتی سوم ایوی ایشن کے اعلیٰ حکام نے 23 جنوری سے دہلی شہر میں تمام فلائٹس آپریشن منسوخ کر دئیے ہیں ۔
23 جنوری تا 26 جنوری دہلی کو ’’ نو فلائی زون ‘‘ میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ جبکہ امریکی سیکورٹی حکام نے دہلی میں اوبامہ کی حفاظت کے لیے سیٹلائیٹس کی مدد بھی حاصل کی ہے ۔ امریکی صدر اپنا خصوصی باورچی بھی ساتھ لا رہے ہیں اور تمام قسم کی اشیائے خورونوش اور خام اشیا بھی امریکہ سے مہر بند ڈبوں میں بھیجی جائیں گی ۔ جنہیں اوباما کا خاص بٹلر خود تیار کرے گا ۔ اس ضمن میں یہ بات بھی اہم ہے کہ بھاتی دورے میں تمام کھانوں کی تیاری اور چیکنگ کے لیے ایک خصوصی ’’ مائیکروبائیولوجیکل لیباٹری ‘‘ بھی امریکہ سے ہی ساتھ لائی جا رہی ہے ، جو اوباما کا کھانا تیار ہوجانے کے بعد اس کو چیک کرے گی ۔
اور آفیسرز کے ’’ گرین سگنلز ‘‘ کے بعد ہی اس کو طعام کے لیے امریکی صدر کے آگے رکھا جائے گا ۔ بھارتی جریدے ڈیلی بھاسکر نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی کی طرح اس بار بھی دورۂ بھارت میں امریکی صدربارک اوباما اپنا پانی بھی ساتھ لائیں گے ۔ یعنی بارک اوباما ، بھارت کا دورہ کرکے اپنی ’’ دوستی ‘‘ کا اظہار ضرور کر رہے ہیں ، لیکن وہ میزبانوں پر اعتبار نہیں کرتے ۔ ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جہاں بھارتی اور امریکی سیکورٹی ایجنٹس کی کھٹن آزمائش سامنے ہے ، وہیں امریکی معالجین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ دہلی کی آلودہ فضا میں بارک اوباما بیمار بھی ہوسکتے ہیں ۔
چناچہ امریکی ماہرین کی نگرانی میں بھارتی حکام نے اوباما کی رہائش کے اطراف کے علاقے کی ایک دن میں چار بار فیومی گیشن اور سینی ٹیسن کے احکامات دیئے ہیں ، تاکہ فضا میں پائی جانے والی بو اور آلودگی کو ختم کیا جاسکے ۔ ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ دارالحکومت دہلی کی آلودہ فضا ، اوباما کو اپنا زیادہ تر وقت چھت تلے گزارنے پر مجبور کر سکتی ہے ۔ امریکی سیکورٹی اداروں اور معالجین کے حوالے سے بھارتی جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سیکورٹی متظمین نے اپنے خدشات کا برملا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی سفارش کی ہے کہ امریکی صدر بارک اوباما کو دہلی میں قیام کے دوران اپنے صبح کے تمام افعال اور مصروفیات منسوخ کرنا ہوں گی ۔
دہلی میں صبح کے وقت آلودگی اسقدر زیادہ ہوتی ہے کہ امریکی صدر پھیپڑوں کے انفیکشن کا بھی شکار ہوسکتے ہیں ۔ اس ضمن میں سفارشات پیش کی گئی ہیں کہ صدر اوباما کو دہلی جیسے ’’ گندے شہر ‘‘ میں دو گھنٹوں تک کھلے آسمان تلے بٹھانا ’’ ہیلتھ رسک ‘‘ ثابت ہوگا ۔ ادھر دہلی میں امریکی سفارت خانے کے ماہرین نے بھی انکشاف کیا ہے کہ بھارتی دارالحکومت میں اتنی زیادہ ماحولیاتی آلودگی ہے کہ امریکی سفارت کار بھی صبح کے اوقات میں اپنی مصروفیات کا شیڈول آگے بڑھا دیتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی کی ماحولیاتی صورتحال ’’ بد ترین ‘‘ ہے ۔
جبکہ سفارت خانے نے اوباما کے دورہ بھارت کے حوالے سے نہ صرف جسمانی ، بلکہ ’’ ماحولیاتی سیکورٹی ‘‘ کے بارے میں بھی اپنی سفارشات اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو بھجوا دی ہیں ۔ ڈیلی انڈیا نیوز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی سیکورٹی کے لیے ان کے ساتھ 450 سے زیادہ کمانڈوز اور سیکرٹ ایجنٹس آ رہے ہیں ۔ انہوں نے اوباما کے گرد حفاظتی حصار بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یعنی اوباما کی سیکورٹی کا پہلا اور دوسرا حصار امریکیوں پر مشتمل ہوگا ، اور تیسرے حصار میں موجود میزبان سیکورٹی اہلکاروں کو ابتدائی سیکورٹی زون میں قدم رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
بھارتی جریدے جاگرن پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر بارک اوباما کے دورہ بھارت میں 250 ملین ڈالر یومیہ کی خطیر رقم خرچ ہوگی ۔ جریدے کے مطابق پہلے دورہ بھارت میں 2010ء میں امریکی حکام نے انکشاف کیا تھا کہ اوباما کے دورے میں روزانہ 200 ملین ڈالر خرچ ہوئے ۔ دوسری جانب دہلی کا معروف فائیو اسٹار ہوٹل ’’ آئی ٹی سی موریا ‘‘ مکمل طور پر امریکی سیکورٹی اہلکاروں کے لیے بُک کر لیا گیا ہے ۔
No comments:
Post a Comment